Kambal Ki Khreedari - Article No. 1716

Kambal Ki Khreedari

کمبل کی خریداری - تحریر نمبر 1716

کہ کمبل کے استعمال کا اولین مقصد حرارت حاصل کرنا ہوتا ہے اس لیے اونی کمبل ہی کو ترجیح دینی چاہیے کیونکہ اون گرم ترین ریشہ ہے کمبل میں ریشے کی مقدار و تعداد جس قدر زیادہ ہوگی اتنا ہی زیادہ یہ گرم ہوگا

ہفتہ 23 دسمبر 2017

کمبل کی خریداری
کمبل جسم کو سردی سے بچانے کے لئے استعمال کیے جاتے ہیں چونکہ کمبل کے استعمال کا اولین مقصد حرارت حاصل کرنا ہوتا ہے اس لیے اونی کمبل ہی کو ترجیح دینی چاہیے کیونکہ اون گرم ترین ریشہ ہے کمبل میں ریشے کی مقدار و تعداد جس قدر زیادہ ہوگی اتنا ہی زیادہ یہ گرم ہوگا کمبل کی ساخت اور موٹائی دوسری خصوصیات ہیں جو کہ کمبل کی حرارت کا تعین کرتی ہیں اگر کمبل پر نرم اور لمبے روئیں ہوں تو اسے ہوا کے سمانے کے لیے جگہ بڑھ جائے گی اور چونکہ ہوا حرارت کا ناقص موصل ہے اس لیے ایسے کمبل میں زیادہ گرمائی ہوگی،ایک مفرد کمبل 84x60 انچ کا وزن2.3/4 پوند سے کم نہیں ہونا چاہیے ایک 84x66 انچ طول و عرض کا کمبل وزن میں 3 پونڈ سے کم نہیں ہونا چاہیے اور 84x72 انچ سائز کے کمبل کا وزن 3.1/2 پونڈ ہونا چاہیے گرم اور مضبوط ساخت کے کمبل کم از کم مندرجہ بالا اوزان میں ہونے چاہییں اگر کمبل ان سے زیادہ وزنی بھی ہو تو وہ فاضل گرمائی مہیا کرنے کا اہل ہوں گا۔

(جاری ہے)

ایک کمبل کا نہ صرف سردی سے محفوظ رکھنے کے قابل ہونا چاہیے بلکہ اسے اس قدر پائدار ہونا چاہیے کہ استعمال اور رگڑ اور صفائی کے عمل کا مقابلہ کرسکے ریشے کی قسم طرز ساخت اور تکمیلی عمل کی نوعیت کمبل کی پائداری پر اثر انداز ہوتے ہیں روئیں صرف لمبے ریشوں ہی کے بنے ہونے چاہیں کمبلوں کے اوزان کا مقابلہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ پائداری گرمائی اور وزن کا چولی دامن کا ساتھ ہے اگر کمبل کبھی کبھی استعمال کرنے ہوں تو رے اَن لا یا سوتی کمبل بھی خریدا جاسکتا ہے لیکن اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کا کمبل برسوں چلے تو پھر اونی کمبل سے بہتر کوئی کمبل نہیں۔
بہتر ہے کہ آپ اپنے کمبلوں کو ڈرائی کلین ہی کروائیں تاکہ ان کا اصلی رنگ سائز اور بنتی برقرار رہے کمبل مضبوطی کے سلسلے میں اس کا سائز ایک قابل توجہ امر ہے چھوٹے سائز کے کمبل کو مسلسل کھچاؤ برداشت کرنا پڑتا ہے اس لیے بڑے سائز کے کمبل موزوں ہے لیکن 90 انچ تک کی لمبائی زیادہ درست رہتی ہے،خریدار کو کمبل کی خوبصورتی اور دیدہ زیبی کا لحاظ بھی ضرور رکھنا چاہیے نرم اور ملائم دو رنگے کمبل یا ایک رنگ کا کمبل جس کی اطراف پر چوڑی پٹی سلی ہو خوبصورت معلوم ہوتا ہے کمبل سروں کے اختتامی ڈیزائن پر بھی توجہ دیں اگر سائن کی پٹی لگی ہوئی ہو تو اسے کچھ عرصے کے بعد بدلوانے کی ضرورت ہوتی ہے اور ہوسکتا ہے کہ ویسا کپڑا آپ کو بازار سے نہ ملے یا بہت مہنگا ہو کروشیے سے بنے اور سلے ہوئے کنارے بہتر رہتے ہیں اور عموماً کمبل کے ساتھ ہی پھٹتے ہیں،کمبلوں کی نرمی اور ملائمت کو برقرار رکھنے کے لیے وقتاً فوقتاً ان کو ہوا اور دھوپ دکھانا ضروری ہے اوران کی صفائی میں خاص احتیاط بھی ضروری ہے بڑے کمبلوں کی دھلائی صفائی گھر پر کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہوتی ہے اون میں چونکہ جڑتے اور سکڑنے کی خصوصیت ہوتی ہے اس لیے اس کو دھونے سے احتراز کریں کمبلوں کو اگر سکھانا مقصود ہو تو لٹکا کر ہرگز نہ سکھائیں بلکہ کسی سپاٹ جگہ پر پھیلا کر سکھائیں ورنہ ان کی بناوٹ کے بگڑنے کا احتمال ہے،کمبل کے متعلق دی گئی معلومات ایک اچھے انتخاب میں آپ کی معاون ثابت ہوں گی اس لیے کمبل خریدنے سے پہلے لیبل پر دی گئی معلومات کا بطور خاص مطالعہ کریں اگر آپ کو تمام صحیح معلومات مل بھی جائیں تو بھی ایسے کمبل کے انتخاب کا مسئلہ ابھی باقی ہے جوکہ آپ کی ضروریات کو پورا کرے اس کے لیے تسلی بخش معلومات حاصل کرنے کے لیے دکاندار سے سوال جواب اور دوسری خصوصیات کا جائزہ لینا لازمی ہے لیبل پر کمبل کا سائز اور ریشے کی نوعیت تو درج ہوتی ہے لیکن وزن کے متعلق اطلاع موجود نہیں ہوتی آپ کمبل کو تلوا سکتی ہے یا پھر دکاندار سے اس کے وزن کے متعلق دریافت کرسکتی ہیں یاد رکھیں کہ فی مربع گز کا وزن12 اونس سے کم نہ ہوکمبل کی بنتی کا معائنہ کرنے کے لیے متعدد کمبلوں کی بنتیاں دیکھیے آپ کو معلوم ہوجائے گا کہ کس کی بنتی عمدہ ہے اور کس کی کم عمدہ تمام کمبل میں ایک قسم کا دھاگہ استعمال ہوا ہونا چاہیے کمبلوں کی قیمت کے بارے میں کوئی حتمی بات نہیں کہی جاسکتی بہر کیف ایک اعلیٰ کوالٹی کا اونی کمبل نسبتاً مہنگا ہوگا سستے کمبل پرانی اون سے بھی بنائے جاتے ہیں بڑے سائز کے کمبل قیمتی ہوتے ہیں لیکن یہ زیادہ مضبوط اور گرم ہوں گے۔

Browse More Shopping Tips for Women

Special Shopping Tips for Women article for women, read "Kambal Ki Khreedari" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.