Makaii Ki Khreedari - Article No. 1684

Makaii Ki Khreedari

مکئی کی خریداری - تحریر نمبر 1684

گوشت رنگت میں چمکدار اورسرخی مائل ہونا چاہیے چھونے پر ملائم ہونا چاہیے چربی سفید پختہ اورآسانی سے ٹوٹنے والی اور غیر لچکدار ہنی چاہیے

منگل 28 نومبر 2017

مکئی کی خریداری:
مکئی کو بطور غذا اکثر نظر انداز کردیا جاتا ہے حالانکہ یہ ایک بہترین غذا ہے ماہرین نے استعمال کے لحاظ سے مکئی کی اقسام کی حسب ذیل درجہ بندی کی ہے۔
کھیلیں بنانے والی مکئی: یہ سخت دانے والی مکئی کی قسم ہے ان اقسام کے دانوں میں نرم نشاستہ بالکل کم ہوتاہے نشاستے کے دانے ایک لچکدار مادے میں اس طرح پیوست ہوتے ہیں کہ جب دانوں کو گرمی پہنچائی جائے تو اندر کی نمی بھاپ بن کر اس قدر دباؤ پیدا کرتی ہے کہ دانے دھماکے سے پھٹتے ہیں اوت بڑی کھیلوں میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔

آٹے والی اقسام: ان اقسام کے دانوں میں نشاستے کی کافی مقدار ہوتی ہے اور آٹا بنانے کے لیے بہترین ہیں۔
میٹھی اقسام: ان اقسام کے دانوں میں شکر نشاستے میں تبدیلی نہیں ہوتی اس لیے جب تک ان میں پختگی نہیں آجاتی ان کے کچے بھٹے نہایت لذیذ اور میٹھے ہوتے ہیں مکئی کو بھی زیادہ دیر تک سٹور میں نہیں رکھا جاسکتا کیونکہ اس کی دیر تک صحیح حالت میں رہنے کی صلاحیت بھی کم ہوتی ہے اس لیے مکئی یا اس کا آٹا اتنی ہی مقدار میں خریدناچاہیے جو کہ کم عرصے ہی میں استعمال ہوجائے دانوں کی جسامت سائز اور رنگت یکساں ہونی چاہیے اور دانے ٹوٹے پھوٹے حصوں کیڑوں اور سوراخوں سے پاک ہونے چاہیں۔

(جاری ہے)


دالیں: دالوں میں اس کے سالم بیج بھی شمار کیے جاتے ہیں مثلاً سالم مونگ اور مونگ کی دال سالم ماش اور ماش کی دال،سالم مسور اور مسور کی دال وغیرہ،سالم دالیں خریدتے وقت جائزہ لے لیں کہ ان میں تھوتھے دانے نہ ملے ہوئے ہوں ہمیشہ صاف ستھری خشک کوالٹی میں یکساں سسری اور دوسرے کیڑوں سے پاک اور تازہ دالوں کا انتخاب کریں خوراک کا بجٹ،افراد خاندانوں کی غذائی ضروریات تعداد افراد خانہ ان کی جنس عمر اور پیشہ وغیرہ سے مختلف اجناس کی مطلوبہ مقدار کا تعین کیا جانا چاہیے۔

گوشت: گوشت ایک عام پسند غذا ہے اوریہ ایک متوسط درجے کے پاکستانی کی روزانہ خوراک میں شامل ہوتی ہے غذائیت کے نقطہ نظر سے بھی اسے روزمرہ خوراک میں شامل کرنے کی سفارش کرتے ہیں ۔بیشتر خاندانوں کے غذائی معیار کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ خوراک کے اخراجات کی مناسب اور محتاط منصوبہ بندی کی جائے اور ان کا دانشمندانہ انتخابات کیا جائے گوشت کا شمار معیاری اور مہنگی غذاؤں میں ہوتا ہے لہٰذا اس کی خریداری میں بھی خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے حکومت کے عائد کردہ قوانین خوراک کی رو سے ذبح کیے جانے والے جانوروں کی صحت کا باقاعدہ معائنہ کیا جاتا ہے اورپاش شدہ اور محفوظ جانوروں کے گوشت پر علامتی مہر لگادی جاتی ہیں تاکہ صارفین کو اطمنیان ہوجائے کہ جو گوشت وہ خرید رہے ہیں وہ صحت مند اور معیاری ہے۔

بکرے کا گوشت بھیڑ کے گوشت کی نسبت پختہ اور رنگت میں گہرا ہوتا ہے بکرے کی چربی سفیدی مائل اور سخت ہوتی ہے جبکہ بھیڑ کی چربی بکرے کی چربی سے کم سخت اور رنگت میں گلابی مائل سفید ہوتی ہے اچھی قسم کے گوشت میں بکرے یا بھیڑ کا جسم چربی کی ہلکی مگر ٹھوس تہ سے ڈھکاہوتا ہے اور چربی گردوں کے گرد بھی موجود ہوتی ہے گٹھیا قسم کا گوشت گہرے سرخ رنگ کا خشک کھردرا سخت ہوتا ہے اور چربی نرم ہوتی ہیں گٹھیا قسم کے گوشت کی خوشبو بھی ناخوشگوار ہوتی ہے گوشت کی کوالٹی کا تخمینہ لگانے کے لیے مندرجہ ذیل باتوں کو ذہن میں رکھے:
۱۔
گوشت کی رنگت
۲۔گوشت کا دانہ اورلکیریں یعنی بافتوں کی ترتیب۔
۳۔گوشت کاٹنے پر سطح کی ملانمت۔
۴۔چربی کی رنگت ساخت اور پھیلاؤ۔
گوشت رنگت میں چمکدار اورسرخی مائل ہونا چاہیے چھونے پر ملائم ہونا چاہیے چربی سفید پختہ اورآسانی سے ٹوٹنے والی اور غیر لچکدار ہنی چاہیے ریڑھ کی ہڈی سرخ اسفبجی اور قدرے نرم ہونی چاہی چاہیے،اگر ان باتوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے گوشت کا انتخاب کیا جائے تو آپ یقینا اپنے انتخاب کو بہتر پائیں گے۔
اچھی قسم کے بیف یعنی بڑے گوشت میں بھی مندرجہ بالا خصوصیات کا موجود ہونا لازمی ہے عمدہ قسم کے بیف کا رنگ گلابی مائل ہوتا ہے چھونے پر سطح ہموار اور ملائم ہوتی ہے دانہ اورلکیریں نفیس ہوتی ہے ہڈیوں کی رنگت بھی سرخ ہونی چاہیے اور ہڈیاں اسفنجی اور نرم ہونی چاہیں گٹھیا قسم کے بیف کا رنگ زرد اور گہرا سیاہی مائل ہوتا ہے اور گوشت کی سطح ہموار اور ملائم نہیں ہوتی۔
ہر قسم کے گوشت کے انتخاب میں مذکورہ بالا خصوصیات کے علاوہ چند اور باتوں کو ذہن نشین کرنا ضروری ہے۔ مثال کے طور پر گوشت خریدتے وقت موزوں حصے کا انتخاب قابل غور ہے کچھ حصے نرم ہوتے ہیں اور جلد گل جاتے ہیں اور صرف چند ایک پکوانوں کے لیے موزوں ہوتے ہیں اورکچھ حصے سخت ہوتے ہیں اوران کا استعمال محدود پکوانوں میں ہوسکتا ہے اس کا مطلب یہ ہوا کہ کسی حصے کی خریداری کا تعین مجوزہ پکوان کی نوعیت سے کیا جائے گا،جو بہر حال مختلف حصوں (Cuts) کی قیمتوں میں کوئی فرق نہیں ہوتا ا ور مختلف جانوروں کے مشابہ حصوں کی جملہ خصوصیات یکساں ہوتی ہے،بکرے کے گوشت ک مختلف حصوں سے اپنی ضرورت کے مطابق مطلوبہ حصے کا انتخاب اور خریداری کی جاسکتی ہے مثال کے طور پر بند کا گوشت چانب بنانے ران سالم روسٹ کرنے دستی قیمہ بنانے پٹھ خشک سالن کے لیے اور گردن اور شانہ شوربا وغیرہ بنانے کے لیے بہترہوتے ہیں

Browse More Shopping Tips for Women

Special Shopping Tips for Women article for women, read "Makaii Ki Khreedari" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.