Mezoo Or Pardoo Ki Khareedari - Article No. 1709

Mezoo Or Pardoo Ki Khareedari

میزوں اور پردوں کی خریداری - تحریر نمبر 1709

ناپائداراور ناقص ساخت کی میزیں خریدنے کی کوشش نہ کریں،فرنیچر خواہ کسی قسم کا بھی ہو اس کا اپنا محدود استعمال ہوتا ہے حالانکہ دھات میں لکڑی کی طرح خوبصورتی اور دل آویزی نہیں ہوتی لیکن پھر بھی اس قسم کا فرنیچر دیرپا اور مضبوط ثابت ہوتا ہ

منگل 19 دسمبر 2017

میز وں کی خریداری:
میزیں بھی مضبوط اور دیرپا ہونی چاہییں اس کے علاوہ ان کی اونچائی مناسب،سائز اور بناوٹ بہتر ہونی چاہیے میز کے نیچے پاؤں رکھنے اور پاؤں کو سہارا دینے کے لیے جگہ موجود ہونی ضروری ہے خاندان کو مختلف قسم کی میزوں کی ضرورت ہوتی ہے مثلاً کھانے کی میز کافی ٹیبل،سائڈ ٹیبل،کچن ٹیبل اور ڈسک وغیرہ کمزور ناپائداراور ناقص ساخت کی میزیں خریدنے کی کوشش نہ کریں،فرنیچر خواہ کسی قسم کا بھی ہو اس کا اپنا محدود استعمال ہوتا ہے حالانکہ دھات میں لکڑی کی طرح خوبصورتی اور دل آویزی نہیں ہوتی لیکن پھر بھی اس قسم کا فرنیچر دیرپا اور مضبوط ثابت ہوتا ہے اور اس کی دیکھ بھال اور صفائی کرنا بھی قدرے آسان ہوتا ہے ہر قسم کا دھات کا بنا ہوا فرنیچر رنگ لگنے سے محفوظ ہونا چاہیے خاص طور پر باورچی خانہ میں اور باہر استعمال ہونے والا فرنیچر کیونکہ ا ن جگہوں پر نمی موجود موجود ہوتی ہے جو زنگ لگنے کے باعث بنتی ہے المونیم پر زنگ نہیں لگتا لیکن یہ بھی مرطوب فضا میں خراب ہونے لگتا ہے،سٹیل مضبوط ترین دھات ہے اس کا بنا فرنیچر نہایت دیرپا ثابت ہوتا ہے لیکن اس میں خرابی یہ ہے کہ بہت وزنی ہوتا ہے جو فرنیچر آپ پسند کریں اس کی بوجھ اٹھانے کی صلاحیت کا اندازہ کرنے کے لیے فرنیچر سے وزن میں بھاری چیز اوپر رکھ کر دیکھیں اسی طرح کرسی یا میز کی ٹانگوں کی مضبوطی کا اندازہ بخوبی ہوجائے گا الماریوں کے دروازے کھول کر اور بند کرکے دیکھیں کہ جوڑ مضبوط ہے اور روانی سے کھلتے اور بند ہوتے ہیں روغن کا جائزہ لینے کے لیے چابی یا کسی اور نوکیلی چیز سے کھرچ کر ملاحظہ کریں اگر روغن تیزی سے چھٹنے اور اترنے لگے تو پھر آپ کا انتخاب ناقص ہے،فرنیچر میں استعمال شدہ لکڑی پوری طرح سوکھی ہوئی ہونی چاہیے اور اس میں یہ بھی خوبی ضرور ہونی چاہیے کہ یہ سکڑنے،پھولنے یا ٹیڑھی ہونے سے محفوظ ہو مختلف قسم کی لکڑی میں اپنی خصوصیات ہوتی ہیں ایک سمجھدار بڑھئی ان خصوصیات سے پورا پورا فائدہ اٹھاتا ہے مہاگنی اخروٹ اوک اور پرچ اعلیٰ کوالٹی کی لکڑیاں ہیں شیشم اور کالی لکڑی مضبوط لیکن مذکور بالا اقسام سے کم قیمت ہوتی ہے،
پردے کی خریداری: پردے نہ صرف پردہ داری کے لیے لٹکائے جاتے ہیں بلکہ یہ حرارت روشنی اور آواز کی گونج کو بھی کسی حد تک قابو میں رکھتے ہیں علاوہ ازیں یہ کمرے کے برہنہ پن کو چھپاتے اور اس کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں جس طرح آپ کپڑے پہن کر اپنی شخصیت کو موثر بناتے ہیں اُسی طرح کمرے کی شخصیت کو پردوں کے ذریعے موثر بنایا جاسکتا ہے پردوں کے استعمال سے کمرے کی ظاہری وضع سائز اور بناوٹ تبدیل کی جاتی ہے مثال کے طور پر ایک چھوٹے کمرے کوبڑا دکھانے کے لیے دیواروں کے ہم رنگ پردے لٹکائیں چھت کو اونچا ظاہر کرنے کے لیے چھت سے فرش تک لمبائی کا پردہ لٹکائیں رنگوں اور ڈیزائنوں کے موزوں انتخاب سے کھڑکیوں کو بھی توجہ کا مرکز بنایا جاسکتا ہے اور تاریک کمرے کو شوخ رنگوں کے پردوں سے روشن کیا جاسکتا ہے،پردوں کے انتخاب اور خریداری میں بہت سے امور کو مدنظر رکھنا ضروری ہے،سب سے پہلے موزوں کپڑے کا انتخاب کرنا ہوگا مختلف ریشوں سے بنے پردوں کے لیے کپڑے بازار میں دستیاب ہیں،مثلاً سوتی،جوٹ اور ریشم وغیرہ کے بنے ہوئے کپڑے مختلف بنتیوں کی مدد سے گونا گوں بناوٹ کے کپڑے تیار کیے جاتے ہیں کچھ میٹیریل بھاری ہوتے ہیں اور کچھ ہلکے بعض سستے اور بعض مہنگے رنگوں کے امتزاج اور متفرق ڈیزائن سے بے شمار اقسام کے پارچہ جات پیش کیے جاتے ہیں،رنگ اور ڈیزائن ایسا انتخاب کریں جوکہ کمرے میں موجود باقی اشیا اور کمرے کی کلرسکیم اور آرائش سے ہم آہنگی اور یکسانیت رکھتے ہوں کپڑا دیرپا اور رنگ پختہ ہوں دکاندار سے رنگوں کی پختگی کی گارنٹی طلب کریں رنگ دھلائی اور دھوپ کی روشنی دونوں میں پکے ہونے چاہییں کیونکہ کچھ رنگ دھونے سے تو نہیں خراب ہوتے لیکن دھوپ کی روشنی سے پھیکے ہوجاتے اور اُڑ جاتے ہیں اور بیشتر کمروں میں پردے تو تمام دن دھوپ کی روشنی کا مقابلہ کرتے ہیں،کپڑے کی پائداری اور ناپائداری کا انحصار سوت کی موٹائی اور بنائی کی طرز اور کپڑے کی ساخت پر ہے ڈھیلی بنائی کے کپڑے عموماً لٹک جاتے اور مفید ہوجاتے ہیں خاص طور پر جبکہ کپڑا بھی بھاری ہو کپڑے کو خریدنے سے پہلے مختلف اطراف میں کھینچ کر دیکھ لیں کہ بنتی ڈھیلی تو نہیں ہوجاتی اس کے علاوہ کپڑے کی بنتی میں لمبائی اور چوڑائی کے رخ دھاگے سے ٹانکے بھر کر دیکھیں اگر سوراخ یعنی چھید پڑجائیں تو کپڑا مضبوط نہیں ہے،عام طور پر سوتی کپڑے کے پردے مناسب رہتے ہیں جیوٹ یعنی بٹ سن کے پردے دیرپا نہیں ہوتے اور کپڑا چند دھلائیوں کے بعد اپنی آب و تاب کھودیتا ہے،کپڑے کے دکان میں لٹکا کر بھی دیکھیں کہ خوشنما شکنیں پیدا ہوتی ہے یا نہیں پردوں کے کپڑے میں اس خوبی کا موجود ہونا لازمی ہے پردوں کے کپڑے پر دو طرفہ ڈیزائن بہتر رہتے ہیں یعنی پردے دونوں طرف سے خوبصورت دکھائی دینے چاہییں درمیانہ موٹائی کے کپڑوں پر استر لگا کر پردے سلائیں اس سے ان کی زندگی میں اضافہ ہوجائے گا چھوٹے کمروں کے لیے چھوٹے ڈیزائن والے پردے منتخب کریں اور بڑے کمروں کے لیے ڈیزائن والے گرم کمرے کو ٹھنڈا ظاہر کرنے کے لیے سبز اور نیلے یعنی ٹھنڈے رنگ منتخب کریں اور گرمی کا تاثر پیدا کرنے کے لیے گلابی اور سرخ رنگ کے مختلف شیڈ پسند کریں کپڑا خریدتے وقت اپنی آمدنی اور بجٹ کو ضرور مدنظر رکھیں کیونکہ پردوں کے لیے پارچہ جات کی قیمتوں میں بہت زیادہ فرق ہوتا ہے،کپڑے کی ظاہری خصوصیت اور خوبیوں کو دیکھ کر ہی خریدلینا عقلمندی نہیں ان کی پوشیدہ صفات پر توجہ دینا بھی لازمی ہے مثلاً سکڑنے کی خصوصیات اور تکمیلی عمل(Finish) ایسی ہی پوشیدہ صفات ہیں جبکہ مضبوطی پائداری اور جسامت وغیرہ ظاہری صفات ہیں ان صفات کے متعلق جاننے کے لیے کپڑے پر چسپاں لیبل اور ٹیگ احتیاط سے پڑھیں اور دکاندار سے بھی ان کے متعلق استفسار کرکے ان خصوصیات کے متعلق تسلی کرلیں یعنی یہ کہ کپڑا سکڑنا نہ ہو اس کا رنگ نہ چھوٹتا ہو اور جو فنش کپڑے کو دی گئی ہو وہ پائدار ہو،ان تین ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کپڑے کی مطلوبہ مقدار کا تعین کریں یعنی کھڑکیوں اور دروازوں کی تعداد تناسب اور مقام کپڑے کی چوڑائی کے سلسلے میں حتیٰ الامکان کنجوسی سے کام نہ لیں کیونکہ کپڑا چوڑائی میں جتنا زیادہ ہوگا اتنی ہی زیادہ اور خوبصورت شکنیں پردوں میں پیدا ہوں گی۔

Browse More Shopping Tips for Women

Special Shopping Tips for Women article for women, read "Mezoo Or Pardoo Ki Khareedari" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.